________________
ویر بن کرخود خدا دل میں نازل ہوگیا
رازد بر قوم حباب بابو مولانا صاحبدخشا نسل کشی راہ حق میں جو مٹا سجدے کے قابل ہوگیا و پر رہبر کب ہوا؟ جربتش منزل ہوگیا جلوہ گاہ ویرجب ہر کعبہ دل ہوگیا قصہ دیر و حرم دنیا سے زائل ہوگیا ویر کا ہر قول نقش صفحۂ دل ہوگیا ہرلٹر کو امتیاز حق و باطل ویر کے مقصد سے جو انسان غافل ہوگیا وہ سمندری کو غیر قاب ساحل ہوگیا ویر کو دیکھا تو از خود رفتہ یوں ہوگیا جیسے پروانہ نشار شمع محفل ہو نے درختان پیر کے در کا جو سائل ہوگیا بنده عاصی دیش کے قابل ہو گیا واز افتخارخن جناب بابو سمیت اے ما مسکین ھیڈ کلک ڈی۔ ایل اوڈی ویر کے حلقہ بگوشوں میں جو داخل ہوگیا اشرف المخلوق کہلانے کے قابل ہوگیا اسکے دسترخوان پر جو آ کے شامل ہوگیا خود ہی مجنوں خودی لیلی خوری عمل ہوگیا اسکی شان لطف بے پایاں بتاتی ہے میں دیرین کر خود خدا دل میں نازل ہوگیا نام تیرا جب لیااے ویری نے ایک بار پاپ کے بندھن کے سکتی کے قابل ہوگیا آمجھے راہ بتائیں ہم طریقہ وش کا دیر کی تقلید سے وہ گیان حاصل ہوگیا ہے عیاں شان خدائی اشمیری بھگوان ہی جان دل سے میں سکیں اس کا قائل ہو گیا رازشیرین گفتار جناب مسٹر لی یونگ صلح وشگر صاحب نکردهلوی ویر کو قدرت سے ایسا نور حاصل ہوگیا " پڑ گئی جس پر نظر وہ ماہ کا مل ہوگیا ویر کی تعلیم سے اتنا ہوا سب کو عروج در ریگ بیاباں عرش منزل ہوگیا اب اونا دھرم کی پھیلی ہے انواع ویر کا ہر شیدای خورشید منزل ہوگیا اے کم سے پوچھے تودری سے روزی انسان بھی جنت کے قابل ہوگیا
www.umaragyanbhandar.com
۱۵۶)
Shree Sudharmaswami Gyanbhandar-Umara, Surat