________________
YA
را کہاجاتنی احال)
کا کہا مانا گیا گلی میں اپنے بندر باہر نے یہ معلوم کر کے کہ مینا درکنتی کیاری کی بلا داری ندبات ت ے نیلگری تک بند ہوجائیگی اور لرل نفاق کشی سے مر جائیں گے ارجوئیں کے ان کا ہم نے ہوجائیگا باره خار چلے جے کے اور دین کو چھرگئے ایک پہاڑی کے پاس اگر از معلوم ہوا ک اون کاشت آن پہونچا ہے اس لئے انہوں نے بتاکاشی کراو پشیں کیا اور گالیوں کو اونے پر کر کے اس کو ان کا گروناکہ چول اور انڈے والی میں دیا صرف چندرگپت کویر که ملاکر وہ وہیں رہے ہیں ان کے مرنے کی اسلام ایک آقاسیں ادا کیں اور وہاں اون کچرن بنادے۔ مدیر با برادر مہاراج دلیت کا حال سنکرت ہدرباریت میں درج ہے ۔ اس گرته کولت کرت کے پچھلے تین نشدی نے بنایا تھا انہین ایام میں شاکھا چائی اول جین مندروں کے گاوں اور قصبوں میں درشن کرتے ہوئے اور درمردبي امرت بانی کوادفرماتے ہوئے اور موہانی کے بہار کرتے ہوے ول نڈا میں پہونچے اس کے ہونے کے نازک نظارہ کا بیان ہے اور اس میں کہا کہ جون می سوال ہورنی اور دوژمنیوں کے نگر میں شمالی ہند میں رہ گئے تھے انہوں نے کیا کیا |
گوجرگے دم کنیوں سے مدد ہوکرادی پر وان کی شداداندھ کہا نیکی کی برد کی نام تاج سرد ہوگیا تو کر ہول میں داناڑیں یا نہیں ختم ہو گئیں اندر داخل کی تلاش میں پوتے پوتے مرگئے جبکہ بارہ برس کا کالا ختم ہو یا نوشاکہ اپائنی باره
نرالیں میت اور کی طرف چل د دب کرال میں پوچ ترادس گپھا میں جہاں اور گردد را برای مرے تے گئے وہاں دھارداتی در باہو کے چرنوں کی پا | کرام ادرار کے بال بہت بڑھ گئے میں چند پتنی نے ناکامی کو دور کھڑے ہوکر انکی بنائی میں انہوں نے کوئی جواب ندیا پیرنیاں کر کے کر کال میریدلیت مہاراج خبریں اور دانا کر بھرشٹ ہو گئے ہیں لیکن ان کی بدنامنظور کر کے انہوں نے ہرا پر کی موت کے حالات دریافت کر اوس دن بت کیا اور چونکہ ادیں اوباڑ دیں ہمیں خیال نہیں مل سکتی تھی اس لئے انہوں نے دوسرے دن علی الصباح اذا اراد دنیا |
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri