________________
۲۴۴
سمندر کے ان سات سمندر خزاں کے بادل کے سا منہ بادل ناگی لرکی برادری میں بنایا ہرا ہے -مرہ کی کرامت کے برتن - . مجھے کہ دیزاوں نے میر میر حبابی شیک کیا ہے۔ ویسے ہی اس سوری نے اس بار کیا ساورین مذہب جودت سے زوال پیر کی انتہا اور کوئی دی۔
سے آزادگی الیے کونے میں ہے اور مشیروں کے آرام کرنے کے لئے موزوری ہے ۔ اور وار ٹہرے رہو۔ اسے میرا نے اپنی خامیوں کو دور کرو اور چلے ہوا تو اسے بہترین برده نهال مو جیل جا دو۔ اسے سانکہ اس کے ان تجریش نکرو۔ کیونکہ وہ اسی سورینا برہنے والوں کی تقریروں کون کار دنیاست ۔ پار کرتی اور ایشور شعرا کا کوئی بالکل ن ا
۔ دونوں دولت مند ہے ۔ اور دونور ہونے سرامی خوشی اس کی تھی ۔ اور کہتے ہے کہ دود و حتی بازار میں - ارجم انمیں سته ای بین نیب کا متقدتها۔ اور دوہ الیسنر نے سے تین اہمیت کا مالنا ... .................. ایک نے ہم پر جا کر ایرانی بنایا۔ دوسرامستقل طور پیر بیار بنایا۔ اسے نہ یحبب وسبورتی شوان ترکیه پیکہ کے شہر پی لیا تو پارتی نے میری ان بنیادی مگر اس نیک بینی بار کیتی کی تاکیال میں علا اس کی تنگی کی تینر میوا سنتے اور گیا۔
پیارا س وال کرنے کے باپ کو دور کرنے کے لیئے سرسوتی الشاير عطلگایا۔
پار دیرتی کا منہ بانی کاسکن نا ۔ اس کا دل تم سے ہرا ہوا ہے۔ نیک بین تهران به انتا۔ امریتا۔تمام آدمی اس کی لیاقت کی تعل کرتے تھے ۔ اور اس کے اوصاف کی
قند تور لعن کرتے تھے۔ جاسم ادرینا لهم مغربی اور ال ای دی اوراعی- مبرسے اور بھلے سمناک اورخش بندر اور نیک آدمیوں کو اس نے خوش قمت بنادیا۔ پرماتما کرے کہ سری چار دگیری دنیا میں پر ہے اس کی شہرت دنیا میں پھیلی ہوئی تھی۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri