________________
ایی ترت منی کی پوجا کرو۔ پر ایکی اور اسنے چندروری باتیں کا بڑا ہانی مسرتیر تبا س مندر کے تمام احکام کی نیل کتانیا - اس نے تمام ویر کو اپنا تمام مخالفت کرنے والوں کو سطلیے کیا ۔ نہایت خوش تھا۔ بلاعقلان
باشی دلوکے چرنوں کی استونی کرتا تھا۔ اس کا دیا پاروکیتی تها- جولبرازاں کرن کا سردار بن گیا اوریای ولیانیوں کی م ی
تونن سے گونج اوٹھے بیہانتک کہ پان آج کے دن کیتا رہا اسے اپنے عمر کی تشرین سے مخالف بولنے والوں کوشکست دی خلجورتسری یار وکیری کے ریل کی سیوا کرتے تھے اس نے اس بارے لکیر کو بند کر دیا جوراب کی سبھا میں ڈینگ. بار با تا۔ وہ بڑا ضلح تها- اور اعالم تها۔ حبب راجہ بلاولی سے زیادہ طاقت ورتا-اورٹانا اختیار ملا برانک کہ وہ غریب الگ ہوگیا -سنارینے اسکو شفادی اور نیاسر نے اسے دوری کنین
کیا۔ انوری علم کا سمندر نایریاکنارتها ساسکاچی ٹرت نامبکواس نے د ا المهارات جن سے پاپ دور ہوتے جائیں اس کا گلا مرارت کے مانندنا ایسا سوری جالبی داروں کے کنول کے کہلانے میں آفتاب کے مانند ہتا۔ اس کی شان وشوکت تمام اطرات میں ہی ہوئی تیرا مرنا اور اپنی ہی خوائش سے ہیرا شہر سراسر نے دم کے کامل جہاں اپنی رائے نے پانی اور اعتقاد ساگر کی پانی میں باہوبلی سے گوست سوامی کی مورتی ہائی کم میں اپنے ر اویوں کی مرسی بات نہیں آتی۔ جہان اس نے ملتی اس کی ۔ اسی طرح ایک اورخص نے اس نیلا
ز نی رویوکی مورتیاں بنائیں۔ اس جگہ کو ہاں ن ت
رناتها - زبادنجور نجانے کی غرض سے اس نے دیواراور زمین بنائے ۔ اور اس نے نینول لوکی میں نہایت ہی مہارت حاصل کی۔ دودہ زمانے سے یا اس کی سیر کی شہرت سے شنکر جے پا سیر کے لئے زمین پانکے اند بن گئ - دنیا کے ہر دن کے انتی اندر کے انیوں کے مانند ہو گئے۔ دودھ کے
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri