________________
وتشكل
یارا سرینگر کے دربار میں گرجعی زیادہ زور کی آواز کے سامنہ ایچی پکار پکارگر پیار نہ تھے کہ اس پر بہا اپنی مزدور کو دور کر اسے چولا - روپے جمع کرو اسے چیرا۔ امن واشر اسے گڑ اپنا ساطور سے پنیر کرو۔ ا ب مری کی تقریر کی وی بی رنگ کی اور نام هائل پیرا ک
ل کاریابی تھا ۔ اور چاروں تنقید کی اس طرح حفاظت کرنا اتنا بھی دراین قدوری۔ اس کی دیا میری ملا دی تھی۔
جب را می شنوم نے تمام دشمنوں کو فت کرکے نومند واپس آر اناجر طے کر سورج مشرق
کے پہال پنہایت ہی پیدا کر اور کیسا نہ کیا ہے تو ا سنے جنوبی کرکو تشویید کے دن پرندوں کی پوجائی اور رام نرینگ بینڈاری ہے یہ خزان سلطنت کی ترستی کے دور سے مارکیا اس کا سردادی کاری کاروبار سلطنتیں پرنده را توڑ کرنا اور فری لقیت میں نے پھر اپنی رائے کا مالو
لواری سوادی کے چرنوں کا پر جاری۔ داہی سے آسمان کا سورج کل دیش کے چیر مندروں کے لئے دان کرنے کا سمندر وغیرہ وغیرہ۔
ابا جشنریوں کا سراج دیا۔ اس نے متری نظروں سے اسے ایک مکان بنایا اسراشتے کہ ملایا پیاس کے ماننراوس میں ب لد صندل کے درخت ہوں - اسی دوسرانام بهار جوڑا منی تها۔ بیا و بومی جنابتی کے پانی منی بہنوں کے خوش کرنے کے واسطے اور پارس دیوار اگر کرتین وانی کی ا قمر کی پوجا کے واسولو ماکیاسم ا ل سال پراوی پر رییس مرکور کے شمال کی طرف جانے کے وقت راهید نے سونی اکانوں دیا اور میری مولنگ دییگن اور پکا کر کے پردکردیا۔
امریکہ نے بہادری کے مانند کید کی ہے ان کا بھائی جوتی کے انہ پیرسے ہے گرم و تر مندروں کے چرنوں کی نہیں ہیں کہ میری سونیرے کانوں کی حدوود |
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri