________________
۵.
سح۔
پر تہوی کو دیں ۔ یہو۔ کیٹب ۔ مور وغیرہ سے پاک صاف کیا تھا ۔ کتبہ کا چوتھا پہلو قام د کمال ہیں کناڈا میں ہے ۔ اور اس میں چند مندرجہ بالا مہموں کا ذکر ہے ۔ اور اس میں ان مقامات کی فہرست ہے جہان اونے کار نمایاں ظاہر کئے ۔ اوس میں بہت سے القاب درج ہیں ۔جو مقامات اس نے کئے تھے اور جہاں اس نے نام کمایا تھا وہ وندھیا بن میں واقع ہیں۔ مثل مانی کمیت - کنور- او چانگی - بنواسی کا سک - پارسی قلعہ وغیرہ وغیرہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اوس نے کئی جگہ بسا دی اور مان ستمبہ ہی تعمیر کرا کے تھے۔ کہتے ہیں وہ ہیں گول میں ثواب کے کاموں میں مدد دنیا را۔ اور ایک سال اور حکومت کی ۔ اور بانکی پور میں اجیت میں سوامی بٹارک کے چرنوں میں جینی رسم کے موافق جان دیدی۔ ایک بجو امیر شعر ہی لکھا ہوا ہے ۔ جس کے یہ معنی ہیں کہ اے چھولا۔ اسے پانڈی ۔ تم اپنے خوف دور کرو کیونکہ وہ گنگ راجہ جوتم کو فتح کرنے والا تھا ۔ اب دیولوں کو چلا گیا ہے ۔ اب ہم کتبہ منبر را در ۲ پا کو لیتے ہیں ان دونوں کتبوں میں شہیدوں کی بہادری کا حال ہے - اون پر کوئی تاریخ نہیں ہے ۔ لیکن وہ اسی تاریخ کے ہیں جس کے مندر بال کتے وہ نیابتی ۔ یا بہو ملی ۔ یا گو منشور بستی کے مقابل ہیں ۔ اسوجہ سے اور دیگر وجوہات سے چندر گیت لبستی کے سواے پہاڑی پر نہایت ہی پرانی بستی ہے اور مندر کے صحن کے شمال مشرقی دروازہ کے نزدیک واقع ہے اور شمال رویہ بنا ہوا ہے اس کا نام ٹرینیابتی یا کار کا مندر ہے ۔اس میں ایک برج ہے اور وہ سنگہا سن کے مانند ہے ۔ کتبہ نمبر 1 کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کتب میرا اس سے ہی پرانا ہے نمبر ہو کے کتبہ کا ہم پہلے ذکر کرتے ہیں تاکہ منبرا کی تشریح ہو جاوے ۔ اس میں لکھا ہوا ہے کہ کنگ راجہ کی لڑائی میں ایک سردار با یک نامی ماراگیا۔ رگترینی یا کنور رکش گنگا بھر کے خاندان سے تھا۔ کو رگ میں ایک کتبہ ہے جبر ساتھ
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri