________________
کے سواۓ اور کوئی نہ تھا۔ پوجہ ادا اس کو یوں کہتے تہے کہ دیوتا اس کے چرنوں کی پوجا کرتے ہے لیکن وہ اپنی علمیت کی وجہ سے جیندر بدری کی مشہور ہوا۔ کہتے ہیں کہ وہ جنید دیاکرین سردار شہر سڈہی اور یاد ہی شک کا مصنف تھا ۔ انکے علاوہ اس نے بیمار دیگر گرفتہ بھی بنائے جس سے اس کی شہرت ظاہر ہوتی ہے اس کتے میں پہلے کلک کا ذکر ہے ۔ تفصیل کے واسطے دینی ۵) اور پرگولا چار ی کا کولاچاریہ ملک گولا کا حاکم تھا۔ جس نے کسی وجہ سے دکشنالی ۔ اس کا جلدیتری کال جوگی تھا ۔ تریال جوگی کا چیلہ اور اکرین پیری ندی تھا۔جس کو کمار دیوہی کہتے تھے ۔ اودھاکرین کو سینے ہیں کانوں کو نہ چسیدنا یہ ایک عجیب بات ہے کیونکہ کانوں کا چہر نا تمام ہندوں کے واسطے ضروری سمجھا گیا ہے یہاں نکا و داگرن کا لقب مسلمانوں کے واسطے استعمال کیا جاتا ہے کوئی وجہ نہیں معلوم ہوتی کہ اس سد نانتی کانے اس رواج کی پیروی کیوں نہیں کی۔ اوس کا چلہ کل بھوشن تھا ۔ جس کا ساتھی پہ ہو چندر ہوا۔ پر سوچدر منطق کا ہونٹ بیان کیا جاتا ہے ۔ کل بہوش کا چلہ کی چندر تھا جس کا جلد بیگی بندی ہوا ۔ میگر بندی نے کولا پورمیں ایک مہینے منوایا اسکے ای میلہ تھا جس کا نام معلوم نہیں ۔ نہا دیوار کام اس کے دو چلیے ہے پھر گندادی مکت کا حال ہے جس کا گرد سیگہ بندی تھا۔ جو جیل بہارت کا اشا دتہا ۔ بہانوکیرتی دو چیلے تھے ۔ اس کاسانی سرت کیولی نہا جو راٹھو پانڑ جہ کا مصنف تھا ۔ یہ ایسی کتاب ہے کہ اگر ایک طرح سے پڑہی جاوے تو رام چندر کی سوانح عمری معلوم ہوتی ہے ۔اور دوسری طرح پڑہی جا وے تو پانڈو کی معلوم ہوتی ہے اس کے بڑے بہائی گنگا نندی اور دیوبند رہے ۔ کے ساتی میے میگندی دبو کیرتی کا چیدی با چندر۔ اور گنڈا وی بکٹ دادی چیتر مکہ رام چندرا ور نیز اکلنگ
جسکے چیلے بہنڈاری ماری یاں۔ منتری بہارت مایا ۔ اور سر دار بوچی مایا ہے ۔ اسکے بعد بلا راجہ کے کتبے کا حال ہے ۔ اس کا باپ میں راجہ واجی بنی تھا۔ دینی اس کی ماں فولیکی تھی ۔ وہ راج نرینه کانتری تھا۔ اور سروادی کاری اور بنڈاری بہی تھا۔ اور اوس کو بنیاگنگ را جوین منتری اور جین کے کاموں کا ترقی دیوالا کہا؟
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri