________________
وك
وہ خودان علم کا حال یوں بیان کرتا ہے کہ - اے راجہ سارنگ سفید چین رکھنے والے راجیت ہے۔ لیکن بارے ان ڈائی میں خاتھ اور فیام پانکل ہے غشدن آدمی بہت ہیں لیکن میرے مانند شاعر این فایت- نان اور فاح - ادب کا نہیں ہیں۔
مشرقی حصتم اے راجہ جی کنم نیفتاد شمنوں کیتی کے دور کرنے میں مشہور ہے۔ ولی بی میں تمام پیڈ نوں کے مزدور کے دور کرنے میں مشہور ہیں۔ اگر ان میں کی ہے۔ تو میں پر اور تہاری سبیا کے بڑے بڑے آدمی ہیں۔ تاری سب میں مشخص میرے ساتت کرسکتا عودتمام علوم سے پیلے دانت ہو کر میرے سائی پیش کرے۔ کا زور کو تسلی دینے کی ضامن نہیں۔ منی سے نہیں بلکہ ان لوگوں پر تم ان
سے شکایہ خیال ہے کہ کوئی آتا نہیں ہے ۔ اسے راج میں تیل کے سبھا میں انار در
وہ مت والوں پرغالب آیا اوریات کو زیر کیا۔ اے اکلنگ ویرپ پیرنی کا اسد هم قادر باخوش تست قتادہ نزول کے پول کے سورج تا . ول چندگروتے تو کیا اس کے چرنوں کی برکت سے بحث کرنے واے من الغرور تیرا تو کیا نیانیوں کو اس کی ہدایات پر کرنا چاہتے۔ مینی ره اشلی جس پر سے شروع ام - خالعت بولنے والوں کے والرخ ہونے کیو نکہ اس سے انکی شکست ہوتی ہے۔ دلبرد قلندر نے یہ کہہ کر اپنے کھلے دروازے پر لگا دیا جہاں سے بہت سے راجہ - انتی اور گھوڑے گزارتے تھے۔ اور اوسی پیرشعر- شوبات تت ت کے بدبوده) کی ایک اور کیوں کا ذکر کیا۔ اے باکی آوید. تمبران میں رہنے کان یہ ہے - پاکشتی انور ندی کی وارد جی کی بڑے بڑے رام پویاکرتے تھے۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri