________________
۸۹
میں تخت پر بیٹھا ۔ در دنت کا اتالیق مشہور ہے یہ پا تھا جو پانچویں صدی سے نمو کیا جاتا ہے ۔ اب اگر بیٹے راجہ نے من میں حکومت کرنی شروع کی ۔اور پہلے راجہ نے شائی میں اس خاندان کی بنیاد ڈالی تو اس سے صاف ظاہر ہے کہ با پیچ راجاؤں نے ۲۴۷ برس حکومت کی یا یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہرایک راجہ بجا ا وسط ۴۵ برس تک حکمران رہا ۔ اگرچہ راجہ ہوئے توا وسط ۳۹ سال کی ہوتی ہے ۔ لیکن کہتے ہیں کہ بھلا راجہ او سال تا حکمراں رہا ۔ اور چوتھے راجہ وشنو گویا کی نسبت یہ کہتے ہیں کہ اس کی دماغی قوت مرتے وقت تک قائم رہی پنیوم ہوتا ہے کہ وہ عرصہ دراز تک زندہ رہا۔ پس ۴۵ سال کے اوسط قرین قیاس ہے ۔ اس سے وہ تاریخ غلط ہے جس سے ہم آپ واقف ہیں ۔ پس کوئی وجہ معلوم
ا
نہیں ہوتی کہ مہانندی دوسری صدی کے آخر میں کیوں نہ رکھا جاوے ۔ بانا راجاؤں کا ایک کتبہ ساکھا سما مطابق اس کا ہے ۔ یہ با ناراحبہ کے عہد حکومت کا ۲۳ سال تھا۔ اور اس کتبہ میں تین خاندانوں کا ذکر ہے اس سے ہم تیسری صدی کے آغاز میں پیر پنچ جاتے ہیں۔ وکر گر لو کا ذکر کرتے ہیں جس سے ساسن دیوتا کی مدد سے چہرماہ میں ایک کتاب بنائی ۔ اور اس کا نام نواشید واکیہ رکھا ۔۔ اس کتاب سے سیز میت والی بہت شرمندہ ہوئے ۔ ہر ایک ترانہ کرکے ایک سان دیوی تھی ۔لیکن - سلوم
اب ہم -
اس سے کون شخص مراد ہے ۔ اور خود اس کتاب کا کہ حال معلوم ہے ۔ اس کے بعد وجبر نندی کا ذکر ہے جس نے لوستو تہ بنایا ۔ نوستوتر میں تمام جین مسئلہ درج ہیں ۔ اسکے بعد پا تر کیسری کا ذکر ہے ۔جس نے تیرتیں تیر پارینانہ کی ساسن دیوی پر مارتی کی مدد سے شہری کشن کو نکما کر دیا ۔ مگر اس کا کسی جگہ پتا نہیں ملتا ۔ یہی حال سوماتی دیو کا ہے جس کا ذکر آگے آۓ گا ۔ اور جس نے سرمانی سپت کا بنایا ۔
اس کے بعد کما رسین کا ذکر میں نے شمال سے کوچ کیا اور ہندوستان کے
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri