________________
Al
اس کتبہ میں ایک اشلوک ہے جو کئی جگہ کہا ہوا ہے اس کے منے یہ ہیں کہ گنگ راجہ نے گنگا دادی کی تمام بتیوں کی مرمت کرائی اور گومٹ دیو کے اردگرد احاطه با تجرے بنائے ۔ اس نے گنگا دادی سے تامل لوگوں کو نکال دیا اور بیرگنگ بینی دشنو در دسن سوامی کی کھڑی مورتی بنوائی ۔ (تفصس کے واسطے دیرینبر (40) ) گنگاج اپنے آپ کو گنگ جس کے پہلے را جاؤں سے صد با گنا زیادہ قیمت والا کہتا ہے ۔ پہلا حوالہ اوس گنگ کی طرف ہے جوگنگ منی را جاؤں میں آجیر تھا۔ اس نے بہرحال سے یہ تک حکومت کی ۔اس کی راجد پانی پر چولا خاندان نے قبضہ کر لیا ۔ اور گنگ بنس کا خاتمہ ہوا ۔ اب ابھی ذکر کریں گے کہ موجودہ گنا راجہ
لے چولا خاندان کے قبضہ سے اپنے بزرگوں کی راجد بانی کو چھوڑالیا۔ کتبہ نمبر ۹ھ اور منبر ہ ہم میں ایک ہی بیان ہے ۔ اور کتبی نبر اہ میں چند مشہوربائیں اور دی ہوئی ہیں۔ اوس سے عطیہ کی تاریخ ساکهاست ۱۰۳۹ سال میوا لئے اللہ) ہوتی ہے ۔ کہتے ہیں کہ کنگ راجہ نے برطرن قصبے اور جین مندرسوائی اس میں اس کی شہرت اور تعریف یوں لکھی ہے کہ ادسنے سب رشی کی شہرت کو ماند کر دیا ۔ جس کی خاطر دریا کو دا دری چپ چاپ کپڑی ہوگئی اب دریاۓ کا ویری نے باغیانی پر اگر گنگ، راجہ کو گھیر لیا اور اس کے چرنوں کو چھوا سرد و امور کی تشریح کرنے کے لئے ہماری پاس کیچ مصالح نہیں ہے ۔ گنگ راجہ نے اس بستی کے واسطے جواس کی ماں نے بنوائی تھی برام کا گانوں نذر کیا۔ اس کے باپ ایچی راجہ نے اس کو منظور کیا ۔ گانوں کی حدود ہی کہی ہیں۔ اس کتبہ کو در اچاری نے گندہ کیا ہے ۔ کتبہ نمبر ۱۳۹ پر سالهاسمان سال دلی د ۶۱۱۹) کی تاریخ ہے ۔اس کتے میں لکھتا ہوا کہ ماں کی گفتی ارجیکا بن کر مرگئی ۔ اس نے دیوکرن مندی سے دکھا فی تھی ۔ جس کے لئے اس نے ایک سادہ بنوائی تھی ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کردیں کربندی اس سے پہلے مرا ہوگا ۔ ہم نہیں بلا سکتے کہ وہ کون تھی ۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri