Book Title: Jaina Gazette 1914
Author(s): J L Jaini, Ajitprasad
Publisher: Jaina Gazettee Office

View full book text
Previous | Next

Page 35
________________ (June & July JAINA GAZETTE. 218 سب ایک برابر تھے کوئی کم نه زیادا سبا تها وهي ایک جلن ایک طريقا رتنرنسی کلپ برترنس هرتا تها گذارا کرتے تھے وھی عیش کے سامان مهیا کچل کرنا نا پڑتا تھا بجز بھری کے انکر درشن بھی نه هوتے تھے کبھی روگ کے انکو گذرا جر اسی طرح بھی کال بهی نت نرق آنے لگا راحت و ارام مین پی لخبی خلقت نئي أنتادونسے گھبرانے لگے سخت اقبال کمی پر تھا تو ادبار په نها بشی پھر کسن په بگڑے مرے سب کام سنوارے أسرقت جو کام اے , مورث تھے همارے جب دور هرا تیسرا اس تھنک سے پورا پهر نابهه هرئے چودهرین کلکر پهان پیدا الدم سے منی ساری جر تهی بهرگ کي رچنا غایب تھے کلپ برش مه و مهر هویدا اس کرم کی رچنا کے شری نابهه تھے سردار هر کار کے استاد تھے ہر بات کے مختار راجہ تھے شي نابهه مرو ديري نوي راني شاهي کے بھی دنیا میں مرے پهیبانی كچه كالم نہین دیني يهان مصر بياني چلتی این شبدیز فلم کی بھی روانی اراز نكلتي هي نهین جن و ملک کی هر مدح سرا آپ کا طاقت ہے فلک کی تعمير اجدهيا کرکرے سروری ہے اگر وہ اندر جر کل عالم بالای هے افسر اندرانی کنیزي مين مرد دیری کي ره کر په سمجھے سعادت نہیں اس سے کوئي بزهكر جسم مین جگناتها ريشبه دیوهر پیدا أسي گهر کي فلمي کا کسے نشر نه مرتا مد مرحبا كيا كهه کئی مائل در گفتار کس نام کا اظهار ے کس نام کی تکرار ره نام که جر نام ہے عالم کا مدد گار به نام که جر نام ہے ترلری کة أدهار کرتے هین میں بھی ادب سے جسے سجده مے نام ريشبه دي شرى أد جن ایسا خردگربهه مین تهرے بھی نتهے سورگے اگر هرنے لگی پہلے ہی سے منگل یهان گهر گهر برے فلک پیر سے لعل اور جواهر تا پنجدهم ماه صبم شام برابر و چه ماه اسيطرے سے گزرے تو پھر ایک روز دیکھے ده , شش خواب بصد طالع نیروز پرچمها مرد دیوی نے شری نابها ہے اور ان خرابونکي تعبير تر نرباے سرور جب خواب سنے اپنے فرمایا په هنسکر پیدا کرے گهر هرنگے ریشبه درز مقرر پیدا ھرے جب أب تر ایک بار ادب سے سجدے کر چه عالم بالا کے فرشتے ملنے کا سرتاج ملایی ها هي أسن پاتال مین اواز مرئي هنتونکي جهنجهن درزن جهان رهتا ہے سدا جون و دیدن دم بھر کے لئے رک بھی بنا فيها مسکن جور و ملک وجن و بشر روی مین باهم کهن ته را پیدا مرا سردار در عالم www.umaragyanbhandar.com Shree Sudharmaswami Gyanbhandar-Umara, Surat

Loading...

Page Navigation
1 ... 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150 151 152 153 154 155 156 157 158 159 160 161 162 163 164 165 166 167 168 169 170 171 172 173 174 175 176 177 178 179 180 181 182 183 184 185 186 187 188 189 190 191 192 193 194 195 196 197 198 199 200 201 202 203 204 205 206 207 208 209 210 211 212 213 214 215 216 217 218 219 220 221 222 223 224 225 226 227 228 229 230 231 232 233 234 235 236 237 238 239 240 241 242 243 244 245 246 247 248 249 250 251 252 253 254 255 256 257 258 259 260 261 262 263 264 265 266 267 268 269 270 271 272 273 274 275 276 277 278 279 280 281 282 283 284 285 286 287 288 289 290 291 292 293 294 295 296 297 298 299 300 301 302 303 304 305 306 307 308 309 310 311 312 313 314 315 316 317 318 319 320 321 322 323 324 325 326 327 328 329 330 331 332