Book Title: Bhagavana  Mahavira aur unka Tattvadarshan
Author(s): Deshbhushan Aacharya
Publisher: ZZZ Unknown

View full book text
Previous | Next

Page 949
________________ 834 م / ترضنکے مشائیں پانی است کار من فاز به مران مسلمان م ربع درونی ہوئے وینرارا جارواسے نے دیوانویه زبان فارسی اوکھے ا ور ملازران کا . راز اتنا زیاں جانچل صاحبان ای کیش پایت) دان ديرفهم جناب الرجولة ناقصا محتار بين البشر د . ر و پیشانی کے جہنم سے در کمال بردا انا ضمیر اور تو سستے ریتک ساغر جم سری کا نظارکینڈل پر کے ہی انوری درین ست فنگرنگر ہر نئے بال کیوں نفت افلاک پرینت اندر کی ہے تر را ویرا ے جانی چه افتر اعظم راسته و بین تو باعث مرور آتی کا راجبر کے بالوں میں ہے پر از ما، سرند نهان ملک جناں خم شدند نہ پائے تو باند تعدازاں بالا گھر باب گریش نیای کبیر ہے وہ گرین کار ان کے پایوں مرے مرجع دری و بارسته تر . منشی ق نات و خبرخواه تر ران با حجاب بالورویش چند صاحب بیاری کی ان پت) معبری و محترم را پستاه نزي شکر آنکھوں ہی آج ہاوسکی کیاضرمت پرامر کی تصویر ہے سريع ملت دی ال ع باه ترکی باطرتو موسی ہے نے دیکھا ہر ولی مراسم پر فیض کے میاد برکی ہے بانه ای و برند محسنی اور ایک ہی روز بر تربت ی كأطے اب میرے لفاظیرینی و و برنا دن بہتا ن) باز کعبه حت پر جلوہ گاو مدم کرگانی خاہنساتی برینگ رول میں ہی یہ بات ایسی اکسمهریه - بزم میں جان کر ہی ر ہے عذور گردوں کو کھو گورا پن دور کا ترے شعری بلد اسی تیرگی ہے راز فطره نگر تا به این آمار ام صاحب چودھری مار و سایدی) بدلے ما میرک کرتا ہوں ورنن و بیرکا راز فخر قعر جناب بار چندولا صاحبه اخنزانی و کیٹ بلی پانی نترستاراجہ سداری کنند میرا آج کہوں زره خاک ر میز پر اور بے ر چنے میت کو زمین کا جلوہ گا ہ طو رہے اچھے اب پینٹ لیٹی اور کلکٹر میں نے دیکھ کر بار بار جو بند بیرا وقت پر اسد بنوامیہ کی ولادت ہے تو وبې تاسقا ار اصندا کامې اوتارست نامترژنائی ہے آناق میشمہ ہے پنیر کا حب کا ہر خواہورمیام پشتتیک به به ک ار بھی جانا جرنین زینور ہے معرفی به انگے.انگ نے ک میر کی سیٹ پر پہر کا کمبود پتہ نے باغ ما لو نش ا ن عبارت درشکا سوه ادھر باپ نے کبیرا پانتارا کھرل کر کشم ی ر کی تاریک و کوژران و برا این بریانی کھانے سے اندر آ نے دیان " جاسب به برلین ما و بر ا کیا ہے ان کا جاسب بھلر نے مبا و بی تان کار مشتریلیا مرد میرا مردہ روحوں ایک ہی بار ایسا ہوا کہ بائی شہر ہے کے بام جنت بنے گی کا بریستوره پھول برسائے د بام چرنے پرلاند " و زهر مار ر

Loading...

Page Navigation
1 ... 947 948 949 950 951 952 953 954 955 956 957 958 959 960 961 962 963 964 965 966 967 968 969 970 971 972 973 974 975 976 977 978 979 980 981 982 983 984 985 986 987 988 989 990 991 992 993 994 995 996 997 998 999 1000 1001 1002 1003 1004 1005 1006 1007 1008 1009 1010 1011 1012 1013 1014