________________
.
84
حیات و ر از دبیرقد اشوان عجول ناتھ سرشار نور کیش بلند شہر نيستم دیرضا سلیمان کے قدم
ا مام صاحب کا دکر ارفع الیا ملک بھی ہوگیا معدہ میں جم
وہ پادری کے کا زیر تمشيرا تھا کے مالی ورشد
ممتا ت
مرسی طور طرنيت و برینا بے قیل و قالی ظلت عمالٹے کرتارہ اگ آفتاب
مدتی اس کی تقدس اوردل عصمت أب غالب سوبر لتتوافراسیاب
وی یا کونتیاگی دوسایلواء راز منانا شفراجناته في بار۔ ملال صاحب رولند جلوی) کیا کہوں میں دبر کر د یا میں کیا پیدا ہوا اور موسم
کی تصری پلان تیاگ کا بیامول بریسا کون تیاگی دوسرا پیدا ہوا برای میت ی
و ا بزم ارایی بکم مشرا کجاستنه
میری ویب کی سپارنا پیدا ہوا نامے بنتا ہے اس کے قلب مضطر کیوں
' دل کے دروا دیا گیا باپیرا پا ہوئے سیراب قبر سے فتنه کا هم ارزد "
میر اور فیض و عطاپیا با پاک باطن دی سعوں ہ ند و صلنيل نیک طینہ
نیت علییا پارساپيا کرد یا نا بتا یہ نت تي مر ہی م ن
ہم یہاں پیدا ہوا گیر بده تاپا ہوا
اور
شریعت نے اس کو ہادی را به مرداب
ساقی کا ناپ د ے
یا بیٹی کا ناسور که کیا ہی پیش روشنایی با دیا
کلاه
ف
قد
سمعنا
تیره روزی کو بتایا تور دبی پی نیا ۱ اسے
روشن کردبارا وحقیقی که دیا بابا رحمت کعبه عالینی
"- کاشونه از حقیقت رومانی فای وہ شب معراج نجات، اندازه لاعتوبر کے.
پور متن بالابا لفتوبر کے برتر تا ابد زبون منت دیرکے
راز افتنا الستعراء جناب انسٹی مہاراج بهادهابون
لےاےدهلويه درد مند کیسان. در داسشنا پیداهوا
ن ه
جانور کا ضعیفوں کا عصا پیارا غمزدوں کا گر ہوں نا آ را پیدا ہوا "
در دل پر اس قدر بین همراه
کے احسانات
ن بی شادی
اس کی یاد ہے
امن کا پیغام
روال کاناخدا پیارا
بارے
میں اسکی برای تصویر کے
کر را تنها تو چند کلاه مدل لو کیا درختان س اری ہوں و کشت و کمال بڑا مستر باتیں » يصادی نے
مثال
تھی
گو کے دور سے
درد سے اس نے ستاروں کے دل کو ب رپا
خضر نزف منظمصدق و صفا پاسا محرم کی مورته تری دی تا پیاما
میر ی مینی ترستا ریماپیا ہوا