Book Title: Bhagavana  Mahavira aur unka Tattvadarshan
Author(s): Deshbhushan Aacharya
Publisher: ZZZ Unknown

View full book text
Previous | Next

Page 958
________________ اله کاپشن میں جامهریزی متنویر مجمع نہ کرانے سے تیار سیٹٹیر کا جای مت کس کو ہے دنیا میں میر میر کا کر دیا بھارت کو اپنا چوزانہ و برکا انمایی از جناب اولین همودیال اخبار سایبری از مزای استان تجاری ادبی در این ا تهامات علی ہوگیا ہے نام هستیں پورا ومتا رہتا ہوں وطن میں برابری بیریا " عکسی گاہے نظر تصویر میں تصویر کا و بر سے ہر ویزاخو ول کا کام کی نام بتا بدین بار براتی برا ی م یں بیٹا دیتا ہوں نیا نام نیکرد برزها چومتے نظن گر با مشنہ لب تقریر کا ا رة الذمت کی ان کو وہ کبھی کسی طرح . ح جما ہیں پی کے اوتار ہیں اور ان کے دیوتا " نام ایئر مارش کایا میں روشن کرد " مکہ سے دنیا میں مبتردیر کا ' تون چهار ستاره دلسوں کی تقدیر کا ہے بتاد ساخادم آبیاء کی سالم" "" تو نے دنیا کو سکھایا ہے انااسبت نه عزیزان و گیتار ربروبیر کا ی ری ناک پڑھیں ویبر اثر اکسیر کا بھ تم کو اسلامی بیماران . . را در گفتار جناب نت گیان چندی را بروی و لسانالی) په مال ہے تری تنویر کا تا کاملافضٹیاں سے پیزوالکتری بول بالا ہے زمانے میں جو پرشیو دبیر کا تنگه رح کو بری دائرہ القری کا سے منہ آپ کی تعلیم عالمگیر کا ہے نتزی تعمیر نور کر اسکے ۔ به زبانوں کی ز بارہوصله دلگیری اکبر نے ہندور کوتیے دا خزانہ ران فخم جنا بلا جھولال میں، پتیاںجہ ہری علوی کاری کے بریفظ جب اکیرا کشت و خوری بالکل ہٹایا مین کی تلوار سے عرب سے گر پیام کو مل کر ہوا نے دپیکا پیاد کتنی گرا جاگت تقدیر ت یری ہی عبارت اپنا چورن بانوی کا تمر ا تنی ہے کیا منہ تان کر سرفراز و سفیان کی زبردست دلیل بود تا انتها با لگا گنبدتر تعمیرا ت بنیں کے نشان کریم در پی نیر کا نام دنیا میں رہے اس بتسفيرها بھول برسات سقف دودی رہنا اور ہے د یتے ہیں مگر میری قمریکا ان کا اقا از بدن و لا ریخته و بر کا . اليا حبله قانہ ادا کرتے دکھا باربار ما دام منزل درب متتان هرکی میاد سیتم بیرکا مروری ہے کدورتبنگاں الى عالم سے ہی ان کہے لنا " مارکیٹ کی پشت پرده میان تو و برا انتا ہے جو کتنے ہی ادا کیا ہے ان سفيرا نہ لیتری دره بابایی دق ی قا مارا واقفه برا واتر گلوب را در سیسہ) اسے دنیا کی فقیری مینا سادا ما را در دنیا

Loading...

Page Navigation
1 ... 956 957 958 959 960 961 962 963 964 965 966 967 968 969 970 971 972 973 974 975 976 977 978 979 980 981 982 983 984 985 986 987 988 989 990 991 992 993 994 995 996 997 998 999 1000 1001 1002 1003 1004 1005 1006 1007 1008 1009 1010 1011 1012 1013 1014