________________
ویری دنیا میں تیار نا پیدا ہوا و میری دنیا میں پیتا پیشوا پیدا ہوا
رانشا عشیری بیاں بنا یو بی ایل گنجو پهلوی راز استادزمان جناب پنڈی شگر چپل صاحب سان
ہ اے۔ ایل ایل بی ایڈوکیٹ لینی شریانیست)
200
ODLOODO
د میر کیا پیدا ہوا دھرماتما پیدا ہوا ۔ مذہبی دنیا کا کامل پیشا پیدا ہوا ہرا مبارک اے عزیزوں پر کیا پیدا ہوا
دور کرنے کے لئے اگپ نیوں کا اندھیکار
تھے یہ ان کے ان پر ان کی مشعل لئے ایک دیر تا پارا جان و دل دونوں ہوں اس پر یاد کس طرح
842
جن کے اب پرتاپ سے
لامات کو بیٹا ویرسا پیدا ہوا وین ڈکھیوں کی مصیبت اس نے سر سے خالدی
رانجادو رقم جب اللہ بلو لوستگی بنگم دهلوی
آسماں پر ورم کے اند را پیدا ہوا
خضری جب رہنمائی کے لئے عاجز ہوئے
بیا نامتوں کے لئے مشکل کشا پیدا ہوا
راستہ سیدھا کھانے رہنا پیدا ہوا چار آنکھیں ہو گئیں دل میں تراوت آگئی منزل مقصود کی سیدھی باری سب کوراه پھول باغ دہر میں کیا خوش نا پیدا ہوا
آج تک میں میں نہ کوئی شرفت پیدا ہوا کاٹ کر رکھیں عالیہ نفس کی سب بڑیاں مرکش کے تانے کی کنجی اب اہنسا ہی تو ہے شور آزادی جہاں میں بانجا پیدا ہوا
و میرے گنج ہی کہتا ہوا پیدا ہوا دشمن ظلمت میں دونوں رفتگران رفتم مپاند به گر با زمین پر دوسرا سامرا ہوا
کیرانہ اے روشن تاریں خوشی سری و میری دنیا میں پا رہنما پیدا ہوا
سیکڑوں برسوں کے پردے میں نے زندہ کردیئے ہند میں وہ چشمۂ آب بقا پیدا ہوا
فرشتوں جب ہو ئی جلوہ نائی کی مشکل کشا پیدا ہوا سب کار آ کہ جس نے دنیا کو دکھائی سات کے اونجات وری دنیا میں ستارہنما پیدا ہوا
دید یا اس نے جہاں کو جو رکھنا کا سبق
بے بالوں کے لئے اک دیوتا پیدا ہوا
ساری دنیا کے لئے سورج نیا پیدا ہوا دان عندلیب گلستاں جناب من الاحترسهار لا عاجز داری
ویر ہی دنیا میں یکتا پیشواہد ا ہوا
کردیا روش جہاں میں اک چراغ معرفت
دیر تا سکتی کاستیا رہنما پیدا ہوا
ها نه تار کا عالمی را پیدا ہوا
خشن ہے جس پر بندا وہ دلربا پیدا ہوا
پریشر کو میرے انسانی بنا یا اسے نکم نام کا انسان مقاوہ روتا پیدا ہوا
رکھٹا کے لئے دھرماتما پیدا ہوا
کردیا پرکاش گھر گھر دمہ کا دیک رکھا
نورہ میرا تم پر نیا پیدا ہوا
رمینہ یا تا تریلا کریں کے بطن پاک سے
اور کھیلاے کر لیا چند ما پیدا ہوا
سبہ کی تصویر بن کر یہ مئی کے روپ میں
دھرنا اور دیر تا کی پریسا پیدا ہوا
مل گئی آپریشیں سے جس کے نسیم جانفرا
گلش کیارستمی الیافرض ادا پیدا ہوا
کارتا ہے تن کے عاجز کر ہی استوار ہے
وری دنیا میں سنتا رہنما پیداہرا