________________
توفير بجری پڑی ہیں ۔انکا نام سینه دایر کوکی دریا درہم مہاراجہ ادراجتها | لیکن وہ اولمپ کو لنک دیو کے نام سے مشہور تھے ۔ اس بارہ میں وہ راجہ مارا
سے مشابہ ہے اور د جالوں سے اور اس نام کے بار بار آنے سے یہ مشابہت نہیں ہو جاتی ہے ۔ اس زمانہ کے کئی کہتے ہیں ۔ ان میں سے ایک کتبہ کبریا میں ہے اور اس پریساکیاسمن کی تاریخ ہے ۔ اس میں لکھا ہوا ہے کہ یہ اسی کی طت کا پا جوان سال تقرا - ایک کتبر سیلی میں ہے - اوراوس پرساکی اس لا م کی تاریخ ہے۔ اس میں مرقوم ہے کہ وہ 19
ء میں فوت ہوگیا۔ اب اس نے ساکیاسمع سے کم ۱۹۷ تک اپنے علاقے
ت ک حکومت کی۔ اور جو موجود کتے کے آزیں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ یہ اس کے مرنے کے ایک سال بعد گنده ہوا تھا تو اس سے نیتھ نکلتا ہے کہ اس
نے ساکھاسم 484 43 ) میں دفاتر پایا جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہے۔
داد. کنبہ کی مزیہ
کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ میر راجہ اس وقت سے جبکہ کرشن نے شمالی ہند میں نیت پائی ۔ اجک شن راجہ پیر پڑھ کر کیاشارجرا کا مارا شہر ہوگیا تھا ۔ یہ کرشن راجرت پارٹ کٹ راج ہوگا- جربونم ادرا کال واسا کھانا تھا۔ اس لئے زمانہ کے گنے موجودہ اور ان پر ساکیا کمکہ اور مترلینی که در لاهی
) کی تاریخ ہے ۔ لن منی کے کتنے میں اسیں ہی کا حوالہ ہے۔ اس میں کیا ہوا ہے جب گردوں کا سوامی فقع پاکر آگے جارہے تھے۔ انکوتا؟
سے خبر ملی کہ دیوان راجہ چولاوں کے یکم دراجہ) کے حکم سے تم سے لڑنے کو آرہا ہے اس زور کر چھوڑ دے کہ میرے پاس انتی اور گھوڑے سے موجودہ دن کی | فوج کے ساتھ مقابلہ نہیں ہوسکتا۔ گنگا یاراے کی تیاری کرو اور اس کے ایابی کیا۔جولانا راج کرن راج ہوگا ۔ اور اس فقرها معنی ہیں کے جب ادرا راج نے مارا سنگ کوایات کا حوالہ کر دیا تو مارا نے اس کا نام اور لقب اختیار کر لیا۔ ستیہ وایہ نے ایک پر دست دشمن مسلی دتا پرادر ودھیا بن کے کانٹوں پر
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri