________________
اسے دن ورمیٹ لیا اور ہائیٹ چوڑا ہے ۔ اور جنوب رویہ واقعہ اس میں تین کونظر میں واقع ہیں - بیج کی کوٹھری میں بارنانہی کی مورتی ہے غزي روی کوٹری میں پدماوتی ہے اورشرن روی کونٹری میں گ منٹڈ نی ہے ساز ایک برآمدہ تقریبیا نیٹ جوڑا بنا ہوا ہے اور اسکے دونوں انجام پشیتبال کی مورتی میں بیرونی دیواریں تقریاہ فٹ اونی ہیں اور اون پچونیرا ہوا ہے اور دیوار پر حیرت کے قریب چیوٹے شیروں کے سر اور دور کی نقوی ہیں۔ اوپرکی حبان دو بیٹے کنگورے ڈرا دن طرز کے ہیں ۔ پہلوؤں کے کوٹریوں کے طرف ایک ایک کنگورہ ہے اور کام مندر اسی طرز کا بنا ہوا ہے۔ لیکن بد مین ایک آرایی دروازه لگا دیا ہے اور اسمیں وطن بھر کی دیوار کا پردہ جب میں چود کے بنے ہوئے ہیں ۔ اس پردہ کا لضنحفتہ پانچ میٹ ہے دس این لیا اور پانچ میٹ ها جوڑا ہے ۔ اور اس میں مربع یا تعطیل کے چروک بنے ہوئے ہیں۔ اور درمیانی فاصلہ پر ہندر باہرسوامی اور مہاراجہ چند گیت کمالات باریک جون میں کندہ ہو رہے ہیں۔ اور الطن 5م وهمہیں یعنی کلو ہیں۔ ایسا معلوم ہواہے کہ یہ کام مندرکی تری سے پیسے کا ہے- اور اس کی حفاظت کے لئے کیا گیا ہے ۔ ایک طرف کو پردہ کے شرق نضف حقے کے دل میں دوجا کا نام کیا ہوا ہے۔ دسوجا کا نام جو ٹیل کنا درون میں ہے شکن
ہے اردوهای تراش کانام ہو گیا۔ مگر اس کا اس تمیرے کیرت نہیں ہے اسیں پھنسی ایک کتبہ ے مالومیں صاحب کا یہ خیال ہے کہ یہ پردہ ہوند کے مین کے دروازہ پرے کوچ بریم دیرکے ستون کی لمتی کے بعد کا ہے یا یہ کمر کے د و ر میں بنایا گیا تھا۔ رينب (۳۸) ایک شہر تحت کے بے قاعده قطاروں کے دینے سے معلوم ہواہے کہ تینوں تم جومشرقی حصے میں لگے ہوئے ہیں مرمت کرتے وقت لگائے گئے ہیں
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri