________________
طوه و سيفه
وأزمتازالشعل جنبش ملسیان دنیای مردمان کا بجلی کا بجنان الامالاریا آزاد اما ما شافرت برافضوا النظر
مرے میں پوارستها
اوتارا بنیاکا ہوانیت ما تقرہ کیا ان تربیے کے اوپر اور نہیں تقوی ہے کیانات پوشید کی زیر آ نکھیں بے اعجاز مہادیر تگ
اندر اور ایک بھی مرد کو بنایا
دنیا نے جواب نہیں دکھاتا دکھایا ہمیں ایران مقال شهور تم نہیں ہوئے عالم مول بن پیام رسان جوہر قابل قبولی ہاں. تو ترحال
وہ ایک آئینہ گر دیکھے تو اے بتایا کہ یا تو تباہی
کا پیام شاگرد نہیں ہے تو ہندسے کا پنین ن ہیں تھا سہارا لینا دنیا کو کی نافاجر نے کا ثریا
جن میں ایک دن ا و
وہ عبارت کا غیر