________________
نا کا دبرت کا چاسمپورن چندرا - جورج بوتشا دریا ن جوم میں ہی نیا بار تھا۔ اس کاجددمندی قا- اور اس کا بڑا باسردہ تھا۔ اس کے لب پدر پیر کی اور اس کے پچھلے دواکر ندی کا ذکر اس کا چلہ گنڈا ومی ل داری ها - داری کاجل سیاچندر - ردوبر۱۳۹ ) هاندہ کی وفات کا حال طریے افسوس کے ساتہ کیا ہے ۔ افسوس صدافرس کٹی سبهان دیر سر باشی ہوگیا۔ این استان کتبہ اتنا لکھا ہوا ہے اور ریو چندرکے چلے گیاهی برای مایا نے اس کا معن بنایا تھا۔ اسرع ورده من آچاری نے کندہ کیا تھا ۔ اس درد میمن نے وبسایت منبروه کوزہ کیا تھا۔
. ت اب منیرہ کا ذکر کرتے ہیں جوای زمانه کاسے اپنی سالوا سمعنا الا امام(ع)۔ فی الحقیقت پر کتبہ لے آنا چاہئے تھا۔ چونکہ یہ نوروز کے
چار ماہ بات جاری ہوا تھا۔ لیکان نگل راجہ کی یادگار ہی کنبوں کو یہ سب رکھنا مناسب معلوم زناہے ۔ موجودہ کتبہ بالکل خلق ہے اس کا مضمون یہ ہے کر زور دین کی رانی سنتا دیوی نے ایک بھی بنائی اور پول را در کانا طور هذا - ال میل کر کے چلے پر سمندر کی تخرلیا ہے اور پر یاد وكل کا یہ بریا سے لگایا گیا ہے چ لا اور نہر کی کھانی ہے جب سے اس کا نام اول باول وبايراقب اس خاندان کے تمام راجا دن کا تھا ۔ اس کے لب را دتہ کا حال سے کہتے ہیں کہ د ینادیہ نے پاوں یا پہاڑی سرداروں کو مغلوب کیا۔ اس کا بیا بیری کا تھا جس کا بابا شنودر دین ۔ وشنو در دین کی خزر میں ترکونی - تاک و لری - لونگو - انگلی - کولالی ترمی پور و کوبا نرو کو نکالا پائی- لرو- پرم پا - ونزا مول اور ملیا پٹن کا ذکر ہے اس نے ۶۰۰۰و کا ودی دیورکے دی اور جبری حصہ) کو مغلوب کیا۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri