________________
تھے۔
وم)
مٹ کے جاری یہ بہن نے ہندوستان میں سے ان کی زرکیا اور بون سائل نے ا یسے ملک سفر کیا۔ انہوں نے لکھا ہے کریہ جبر کا شیب شب کے آشرم اور موت بہری کے نام سے شہرتی۔ اور اس وج سے اس کام کروا درست تھا اپنی سوامی کے چرنوں کا چھاڑ بھی تیرے نزدیک این در سال تھی جبر کو کرکٹ اسم ایران با دپا
یہی ان کا بیان اس طرح ہے کہ اس جریک اسیر جنوب کی طرن اکرم ایار پر ہو تے ہیں ۔ وہ کرکٹ پادری لاناہے ۔ بلاشبہ آج کل اس پہاڑ کے اندر ایک سونورپراس نے اس سارے دامن کو ج والا اور اپنے کھانے کے لئے ایک ان بنایا۔ نیر دوازداب بندگیا ہے ۔ اس سے فاصلہ پاکی را غایت یہ دی گی۔
جہاں کشب کی پوری پتنا ابا کی مرہورہے ۔ اسی خان کے باہر کی طرف وہ کی ماں کب سوامی اپنے انٹ دیا کرتے تھے ۔ اس کے باشندوں
کے میں جب درد ہوجاتا ہے تواسطہ کی پٹی لاکر اپنے سروں پر لگاتے ہیں اسے فوزان را در داچیا سوہانا ہے اس پیکہ
میں۔ آفتاب غروب ہونیکے وقت تمام راہب یا است آتے ہیں اور نواسکتے ہیں اس ملک کے اورخینل کے پردہ باتری سال بال اس جھاڑ پر سوامی کی
جاتا کے واسطے آتے ہیں۔ اگر کسی کو شک ہوجاتا ہے توآفتاب غروب ہوتے ہیں اہٹ آتے ہیں اور جائیں سے بات کرتے ہیں۔ اوراد نے شل کور فرار اور غائب ہوجاتے ہیں ۔اسپاٹری کے اردگرد جھاڑی کثرت سے ہیں اور اون میں شیر ہندوسے ہ ے
اور سنتے ہیں۔ پس داں پڑی احتیاط
ہے
جنرل کلمصدر
ل یکن یادیو سے مری کا سویدی میں
کرک بہار ہے اور سوتے ہوتے کر کی بار بن گیا ۔ اس کا بیان ہے اگر کی
ئے
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri