________________
... ۵۴
کمیقدر شک ہے مگر یہ باتیں درست ہیں۔ اسناد کا خیر کی شکل لے کر راجہ چارانی کون تھا جبر کی مٹی اندر راه ایرانی
قی ممکن ہے کہ اس کنور کا وہی نام جس کا ذکر اسے کتنے میں آیا ہے ۔ مگر اس کا اب ایسا عام اوفرنی تھا کہ اس کا ایک ہی مزہ نہیں ل یا۔
کتبر نبردم ولی این سہے حتی کہ مذکورہ بالا لیہ اور ادبی زبان کا ہے ۔ اس پر سال پر ان کی تاریخ کئی سوریا ہے سر و ستون جبکہ چاروں پہلوؤں پر کتنگنده تھا کی زبان میں گر کر ٹوٹ گیا اور جو کہ باقی رہا ہے اس کو الٹ کر اوس زیم
کے پہلو میں لگا دیا ہے - جہان سے ٹر یا بستی کو راستہ جاتا ہے ۔ وہ کنارازو میں ہے اور ہر بلا کی موت کی یادگار ہے جس کا لقب راجر چڑا منی کے لقب
کے علاده با ون گند سمتی ہی تیا - لینی این شرکا مت اختی۔ اس بات کا خیال | کرنا مشکل ہے کہ وہ یا اوس کا خمیر کون تھا۔ اب یہ کتبی به اون بکر کا بیان کرتے ہیں اور گھر اون کی سادگی کی اصلیت و شرکت کی تقرون کے بغیر نہیں رہ سکتے ۔ وہ سرگرمی اور سر کا بڑا جاری کام
ہے ۔ اور اس بہا درنگ تراش سنے اپنا نحن تک درج نہیں کیا وہ اس چٹان پر کہتا ہوا ہے جسکو چوٹیوں کی مچائی کہتے ہیں ۔ جو گونیشور کی قوی بنام کے مے کے جوتے کو سہارا دے ہوا ہے اور اسکے دائیں بائیں بازوں کے عین سے ہے ۔ اطرون اوپرکی طناگری درون میں ہے ۔ اور دوسری ظرون اور کی دوسروں میں سے پہلی نطر لبوردو ہرن اوون میں ہے اور دوسری کرنے اور مال حروف میں ہے ۔ ان تینوں طروں کا مضمون ایک ہی ہے ۔ اور وہ یہ ہے کیا ونٹر یا میٹا رائے نے اس مورتی کو بنایا۔ وہ بانک اس زمانہ کی ہے جب کہ وہ کتند کیا گیا۔
ہر ایک پہلو پر سب سے پہلی دو سطروں میں سے ایک ناگری حروف میں ہے اور روسری روی کانااحر ون ہیں۔ ان کا مضمون ایک ہی ہے دونون زبانی
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri