________________
پس تم اس طرح ان دلیلوں سے کتبہ کی استری کی صداقت کول
کرتے ہیں کر سوامی بندر باہو نے سادن بی کول میں وفات پائی تھی ہم کو یہ بھی معلوم ہواہے کردہ ایک مرت کیولی تھا۔ چندرایت اونکا دیا تھا۔ اور مشہور مور یا خاندان کا راجہ تھا۔ لین کی یہ بھی کہتے ہیں کہ نبی ہونے کی وجہ سے اس کو لازم تھا کر دیا
ہے ۔ اور اسوقت سوامی ہر باہر سے زیاد مشہور نہی اویر نیک اور کوئی نہ تھا جس کا وہ چلہ بتا
د اب اس بات کا فی کرنا باقی ہے کہ یہ کتبہ کب کندہ ہوا۔ جو واقعات اوس میں
درج ہیں وہ ۲۹۰ قبل از مسیح کئے ہیں۔ لیکن اس امر کی کوئی شہادت نوین ہے کہ و کب گندہ ہوا۔ کیونکہ اب تک اتول کے فرمان حین پرده ۲۵ برس قبل از مسیح کے نا دینے سے کم یا ہندوستان کے نہایت ہی پرانے خان بیان کئے گئے ہیں۔ یع یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اس سے بھی پہلے کا ہے تاہم اگر پدر با وسوامی چند کے اختتامی سال میں بینی ۲۹۰ برس قبل از مسیح فوت ہوا ۔ اور چند این باره | سال کے تھے کے بھی زندہ رہا۔ بارہ سال کات ۲۷۸ قبل از مسیح پڑا تھا) ۔ تو کہ
سکتے ہیں کہ یہ استبداد کے پوتے نے کن هکر ایاک بننے چالی برای تی ادوار باباتی توپر یک به ۵۰ قبل از مسیر کنده کرایا ہو گا کیوں کے انوک مہاراج پی ایوا تھا۔ اور ایک با تیمی که تراکتوں میں وحوار پرس اور جوشک اوس سے پہلے کے ہیں - اون سے نتیجہ ملتا ہے کہ وہ اوس سے مالبه
کا نیا اور وہ اس میں کی پراسیکرٹری راجہ سریابی
کے بیٹے نے عطیہ دے۔ اب یہ انگل راجہ ہوکرم نامی تھا۔ جان هلا ہیں حکومت کرتا تھا۔ ایک راجسری بلب تھاجب کرشن کا بٹیا تھا۔ اور وہ رت از این کانیا جوجنوب میں ساھاسم دے دیا ہے) میں حکومت کرتا تھا اغلب یہ ہے کہ دہ گنگ راج تھا۔ کیونکہ اس کے بیٹے کا نام نولول لکھا ہواہے ۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri