________________
ہے۔
بوس خاندان خوش قسمتی کی جنم بوی تھا ۔ اس کی شان و شوکت بہت بڑی تھی۔ مایکہ ایسی زمین کے مانند تھا جس کے چاروں طرف سمندر ہیں۔ یا وہ سمت کہ جہاں خالقیت کا چاند لگتا ہے ۔ یا وہ جگہ کہ یہاں بہت سی قیتی چیزیں توجہ دیں۔ لوگ پہل خاندان کی تعریف کرتے ہیں راجہ دنیا یہ بر طاقت ور تھا۔ بڑا عالم تھا۔ بڑا پانی تھا۔ پاراجیت کی مانند شورتها اور اس کے دشمن اس سے بہت خوف کرتے تھے ۔ دنیا دینیہ کا بٹیا ایری انگا تھا۔ اور ونیا دتیہ کا پوتا بشنونہا۔ اور وشنو کا بیا نرینگی تنہا۔ لالہ کی خوشی جاتی رہی۔ مارے ڈرکے گرجاکر سخت بخاری آیا گولا برچی سے پیدا ہوا تنہا۔ چھلائے اپنے کپڑے ڈالدے جبکہ وہ لڑائی کے وقت اپنا ڈھول بجاتا تھا تو بیر بلال دیو مخالف راجاؤں کے لئے قیامت کی آگ تہا۔ اچانگی کے قلعہ کا محاصرہ کر کے جسکو مدت تک راجاؤں نے ناقابل تسخیر خیال کر رہا تھا راجہ بلال نے اوس کولوٹا اور اس کے راجہ کام دیو دمشہور اودے اس کو پکڑ لیا اور اسکے رانیوں اوس کے خزانہ اور گھوڑوں پر قابض ہو گیا۔ پاریخ خبری نوبت کا ستحق ۔ مہامنڈلین دوارا وتی کے شہر کا حالم میسر وارثوں کے لئے جنگل کی آگ - پانڈا یہ خاندان کے کنول کے پھول کے لئے باہتی ۔ سرداروں کا شکار کرنے والا ۔چولائی راحیدانی کولوٹنے والا۔ کلیگ کا کام۔ شاعروں کو بہوجن دینے والا ۔ دان دینے سے خوش ہو نے والا۔ دیوی با سنتی کالی لغت کا حاصل کرنے والا ۔ یا دو کل کے انسان کا سورج ۔ راجاؤں کا چوڑائی۔ لڑنے کا مشتاق - طلپاؤں بینی و ارست ہی۔ گری در کامل کا حریف ۔ نیک نہا دنری بون مال - لاکڈ وہ گونگی۔ انگلی- نومبوادی - بنواسی اور نوگل کا فتح کرنے والا۔ ر به دست بیرگنگ یا در سیوس بیروتلال دیو جنوبی سلطنت پر عقلمندی اور دانائی سے امن وامان کے سا تسلطنت کر رہا تا ۔ ہدوں کو سنا دیا تھا۔ اور نیکیوں کی نیت
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri