________________
۳۳
وی او واو چٹا راجہ مشرقی پہاڑ کی چوٹی بہن اور شہری کا سورج تھا۔اس کی شہرتن سے پانی بر یمن اور شتری کے او لانے میں پانی ان تی - ار کا اجرا ایں پہال سے جائے
- این برن ادریشتری کی قوموں کو نہال کر دیا۔ ارشد درمان اویشنی قوم کے بڑے کھانے کے واڑ ہوا کے بانها - ایازپدرت بینا
ک ی طوفان کا پانی جبکہ پانالل کے چھوٹے بھائی وجول دیوے نہ کرنے کے واسطے اول نے اندر کشتیندرکے حلیے رابط کی کسانے تیار اولیائے ۔ تواس کے دیے و تمام راجہ بہال گئے۔ فوج تتر بتر ہوگئیں۔ اور ان کے مانند ہرن ہوگئیں۔ وہ ایا ائی کے دانتوں سے دشمن کے انہیں دوسروں کے بڑے بڑے ہوگئے
وہ بہادروں کے سایہ برائیل میں جچتا تہا۔ پر جانورسی خالق راجاؤں کے واسطے اس کے مانند تها۔ اسکے راج نے ولما راجہ کی لڑائی میں اسکی اسطرح ترین کی
تھی ۔ اسے کون سے راجہ جونئیرئیر کے آگے لٹیرے رہیں گے۔ اس کی بابت راه را اشنا کی لڑائی میں اس نے یہ کہا کہ
اس راہ چل دیا۔ ویراگرم دودھ کا سمندر خندق بوتر کو پیار میں ہولنا شہر ہے اور خیالت راجہ راون ہو۔ تو بی میں میری طاقت سے اونے فع کریر ایک ہینری نکروں گا۔
م لوک کی اپسلیوں نے اور کومبارکباد دی اور پیچھا کر اس سیا در راجہ کے اگه گنے کے واسے ہم راس تے بٹ کی لڑائیوں میں مارے گئے ہیں۔ اب ہونے نیروی تلوار کی دربار کے ان سے خوشی کا امرت پی لیا جاے رانارل شل فاع پر اتر کر کے تو شازندرہ رہ سے سادے
پیلٹ گن کے ارادہ کو کیا بوگنل سلطنت پر بر دوش شیر خالی ہونا چا نیا ترام نے بہادر آدمیوں کی نہ بولیں کے براے نام سے جو با در وں کے خون سے لبالب ہوئے تھے ۔ اور اس
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri