________________
۱۸۸
ارادہ اور اچھی کسی کی سب سے بڑی لڑکی تھی ۔ اور شنودرد بہن کی پیاری رانی تھی۔ بچی کی ماند کوئی اس کا تیسرز تنهاستل داری میری خوش نشینی اسکی ترلي کون کر سکتاہے ۔ لڑائی میں راجه وشنو کے لئے فت کی جہی کے باشند تنی خوشی سے ملی اور راج وشنوی زبان میہ اوس کے پاس موجو درنتی تھی ۔ اور اس کی شان و شوکت کوٹیا نے والی تھی۔ شہرت کی بچی کے مانند نام دنیامیشورتی اس دنیا میں شیخ عمر سنتا دیوی کی تولي کرسکتا ہے۔ وہ اس کی تو لیکر سلا دیوی کے اوصا في سلا دیوی کی نیا منی - سنتا دیوی کی بیبوں نے اس کو دنیا کا خواشند با هر بار با - ناروں ٹیمیں حصہ لینے والی جتواتر خوش قسمتی سے حامل ہوتی ہیں۔ دوسریی کے ان تمام علوم میں ہوشیار نئی کسی دلیوی - اپنے خاوند کے سانہ محبت کرنے میں ته بیا عقل میں بنی سلایق وایں ۔ مینوں کے سانپیشريفي - اپنے خاندان جان دینے میں سنا ۔ اپنے تمام و دستوں کے دانے منبر است در جرمنی سرجنوں بیواسطے مستانی۔ چار دن مین کے واسطانبالمستندی که با خون یتق کے دینا کے واس فتح کا بیٹا اپنے خاندین کا چراغ کا سنے را نے اور ما بین سایر موار-جین دم کی مردگار۔ بہوجن - پناه - دوا اور علم کے دان کرنے میں خوش ہونیوالی سوننو اور دین پر ویکی پل رانی سنتا دیوی نے ساکہ اس سال و با زنجیر پیر کو رات کے دن سری بیلت میں سری تندہے ورنجین مندر بنایا ۔ اور پوجا کرکے دنیوں نبیوں کی جماعت کو بیان دینے کے واسطے نالوں کا گانوں ہر کیا تو میں واقع ہے اپنے گرد پیوید ریدانت دیر کی چرن دھو کر دریا پری در سدها نت ویو میگی چارتری و بر دیو کا جینا جوسری مولنگی اور پکا کیری سے متانت ها و حفر ہو اس نذرانہ کر تایر کہے گا یعردراز یا وے کا اور خوش یمن اور دولت مندوری - ادیس پا پی کو جب اس نذران کو قائم رکھے گا۔ گرگینی اور باری میں بات کرد و بر اٹلی مینی اور گائے کے مارنے کا باپ ہوگا۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri