________________
166
اگر یہ خیال کریں کہ مینار ہاؤں میں مباحثہ کر نیوالوں کا کسطرح مقابلہ کر سکتے ہیں توکہ سکتے ہیں کہ پر دادی مال دیو بحث مباحثہمیں بڑا فاضل تھا۔ پر آ دادی مال نے کرشن راجہ کی حضور میں اپنے نام کی تشریح اس طرح کی ہے پرا کے معنی میں مسئلہ کے برخلاف ہونا ۔ اور پرا دادی کے معنے ہیں وہ شخص جو اس کی بحث کریں پا دادی ماں کے منے میں ایسے سکوں کا دکرنیوالا اور پرا دادی مال میرانام ہے جبکہ
فاضل کہتے ہیں جنتی آریا دیں۔ بالای - سد مانت کا بانی جس نے سری لوک میں جانی میں تینیا کی اور سرگی لول کو سد تار گیا۔ جب لوگوں نے گھاس کے تنکے سے اس کی کان کو چید تا کہ اس کی تینیا کا امتحان کریں تو دہ گہری نیند سے اٹھا اور آہستہ سے میں سے کان کو کہا کیا ۔اور دوسری ٹران کردن لی تاکہ وہ فرضی کپڑا بچ کر نکل جا دے اور پھر سو گیا۔
جین مذہب کے مسلوں کو گندہ دیوتاؤں نے بیان کیا ہے اور وہ ملا لیے ہیں کریمی نہیں ہو سکتے ۔ چندر کرتی نے براہ مہربانی و نوازش این چیلوں کو نہیں اس نیم کال میں بہت ہوا علم تھا اس مذہب کی تھوڑی سی باتیں بلائیں۔ بٹرا کوار چندر کیرتی کن کامرا شان وشوکت میں چاند کے مانند تھا۔ اے فاضلو تم اس کی تعریف کرد۔ کرم پیگیر تی بیمارک جی کی تابعداری سے آدمی کر کے چھوٹ جاتاہے اور جو بلا ای وای اس کی ہم سب عزت کریں۔ سری بال دیور تمام علوم سے واقف تھا ۔ اس کو تری دید کہتے تھے۔ اور وہ توکی تشریح اور مطلب بیان کرنے میں بہت ہوشیار تھا۔ سری من گرانے تمام جہان کو پاک تیرہ بنایا۔ اپنی شان وشوکت سے جہالت کی تاریکی کو دور کر دیا۔ بالایی شخص تھا۔ دولت کا بڑا انے والا تھا۔ اس کی عنایت ہی دنیا کے امی
کے سر کا زیور تھی۔
بہت امنی ہیم سین - جاندیا خوبصورت ۔ خوش قسمت -بڑا عالم فاتح
اور صاف دل تھا۔
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri