________________
نی میں داراسنگہ سے بڑھ کر اور کوئی نہ قیام پیش کرتا ہوا یه رامسر گی لرکی کو چلائی اور تبا دنیا
نے اس کو تول کی خوشی مینی مترادیوی-اسکتاپ مارایا۔ اس کی ماں باجی کی تی مرکری کر لوکل کو چلے گئے ۔ ہوئی بابا نے اس کو کہا۔ اور
مغل حقمه رانی دیول کی کوچلیگی ادر یری تقریریں زندہ رہا کہ اسے میک اپ کی بیکر دی گئی ام مینار کے موکش کوپرایت کی گئی۔ اضن انہیں دے پیوسته با چ لفظوں کو اپاران کرتے ہوے ( نرها مستر بنی ہوئی) جنید ر کا خیال کرتے ہور سے رشتہ داروں سے علیحدہ ہونے میں خوش سنیاسن به تهران | کر کے ایک ماہ تک برتن رکھ کر اچی کی مراد یہ آدمیوں کے سامنے آیا کرتی ہوئی دیول کے چلی گئی ۔ اس مارا ٹلہ کی ارنی جنر دیر کے چرنوں میں لولین - تمام نیک اوهان کاخزن بنی جزا اتری۔ اسی طرح تمام دنیا نے اس کی ترلن کی ۔
شہر دلو کے چرنوں میں لولین - اس کے تمام دوست اس کی تو لن کرتے تھے۔ کام کی | استری کے سوان - نیکانها در میان والی - دان بن کر نیلی۔ سنی جوں کے چرنوں یرقان مارلینگہ کی انری الی تھی ۔ دنیا اس کی اس طرح تولدی کرتی ہے۔ با
شیر دلی اسکا پیارات - بالا دیر اس کا باپ اسندوں کی سرداری کی اس کی ماں۔ سنگا اس کا چھوٹا بھائی بیماری و ارزیابی کی دبلیو کو لائی جا تمام دنیا است کرتی ہی اس کی اعلی تعلن وزنی کیا ہے ۔
. اور عورتوں میں سے جنوری سے اور سنا تو کر لیا کی کسی نے تیار کی ہی ای اور یہی کہتے تھے کہ اختر نے خون سے اس تحت تینا کو منظور کیا۔ اس کا دل گران تہرا ہوائیامین ولی کے کنول کے پیروں کی ترقی کرتی ہیں اور ان کی دی اور کوئی اور
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri