________________
مندیان کامل بین آنا
۱۰
سے جو حالت اون پر طاری ہوئی تھی وہ سب شادی اور اپنے دوست سے لکھاکہ اگرمیرانی سے نہ مل سکونگا تو میں مرجاؤں گا اس کے دوست نے جواب دیا کہ ہم لڑائی کے لئے اپنی اتا پتا سے اجازت لیکر فتح کے لئے آئی ہیں اور اب واپس چلنا مناسب نہیں اورانجینی کو یہاں بلانا نہایت درجہ کی بے شرمی کی بات ہے خیر آپ چپکے سے چلے جائیں اور انجی سے ملک جلدی چلے آئیں۔ پونے نے نگر ناما جنرل کے فوج سپرد کر کے میر یت کے درشن کا بہاناکرکے اپنے پر بہت دوست کے ہمراہ بران میں بیٹھکر انجنی جی سے ملنے کو چلے شام ہو چکی تھی رات کے وقت انجنی کے محل میں پہونچے پون کمار باہر کھڑے رہے پر بہت خبر کرنے اندر کئے انجی جی نے اول تو لیون کی آمد کا یقیں نہ کیا بعد میں جبر کو درست خیال کرکے نہایت خوش ہوئی جب بیون محل میں گیا تو شرماکر انجنا جی کی مزاج پرسی کی اور بلا وجہ اسکو تکلیف دینے کی معافی مانگی ہی ختم کی باتیں رات بھر ہوتی رہیں اور صبح کے وقت انکو کی نیند آئی جب صبح تک پونجی جی نداد ھے نواون کے دوست نے اونکوجگایا اور کھاکہ فوج میں جلد چپ چاپ چلے چلو ب ہو نے چلنے لگے اسوقت انجنیج نے ہاتھ جوڑ کر کہاکہ یہ میرارت سے ہے در تو کال حیض کے ایام کے تین دن بعد ہوتا ہے۔ اور آپنے مجھے بھوگ کیا ہے مہکومز دریل کا چونکہ کل خاندان کو پیر روشن ہے کہ آپ میرے سے ناراض ہیں حمل کو دیکہ کر وہ شک کرنے اسلئے آپ اپنے والدین سے اپنے آنے کا حال کہتے جاویں۔ پو نے جی نے کھا کہ میں اون سے رخصت ہوا یا ہوں اب اگر اون کے پاس جاؤں گا توشین رناپڑے گا تم میرے نام کی انگوٹھی اور ہاتھوں کے کڑے بطور شانی رہنے دو میں جلد واپس جنگ سے آتا ہوں اور بین الاکوانی جی کی خدمت کی تاکید کی اور بران پیکانی فوج میں جا پہنچے۔ اس کے چند دنوں بعد راجہ مہندر کی پتری انجنی کے حمل کے علامات ظاہر ہونے لگے منہ زرد ہوگیا۔ چال ندیم ہوگئی جب انجنی کی ساس کو ا سکے عمل کا حال معلوم ہوا تو دس نے غضتہ ہوکر دریافت کیا کہ پیتل کس کا ہے ؟ انجی نے پون کے آئین کا حال بیان کیا مگر اسکی ساس نے کھاکہ تو جھوٹ کہتی ہے انجنی جی نے انگوٹھی اور کڑے دکھائے کہ یہ یو نیجے جی کی نشانی ہے
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri