________________
در پایا۔ اس
اور اس کے اور کا سب سے زیا دہ ح یات است و
میں ایک کنڈی سے بیحقیق ہوا ہے کربو پاننگ راے ادرنگی دیوی کا بیانتا۔ پانامہ |
نے اطلاع میں اپنی رانی پچی کی وفات کے بعد دوسری شادی کی ردجنبرد) - گئی راجہ ساکی ندا یاست اور میں مرگیا۔ اور بوپا نے د الیل بر مالکی مندیراس کی یادگار کے طور پر نبایا پر میرے خیال کرتے ہیں کہ ایک راجے بیٹے بوائے چنارا سے بتی کی ایک ب ے
بنیاد پر کرائی جو دراصل پٹاراے کے بیٹے کے تعمیر کرایتی - دین کے علاوہ ازیں اپنے اور اپنے پیازا دہائی کے
کی دوا دا ای راہ کا نام نام رکھنے کے واسطے اس نے اپنا نام ایناریا ساوا اسکے پلایا زاد بھائی کا نام تھا ۔ جوڑی شاخ میں تھا اور اس وقت مدیکانتا- اس کتے پر کوئی تاریخ نہیں ہے ۔ لیکن مذکورہ بالا بیانات سے وق ایع تعلیے اس چائی پر ہی بتنی سب سے زیادہ خوبصورت بنی ہوئی ہے۔ وہ روازاہے اور اس کے اوپر ایک برج ہے ۔ اور بیرونی دیوار کے کنارے کے گرد منشیار تصویریں ہیں۔ اور نقش و نگار کے ہوتے ہیں ۔ بیرونطرف سے وہ تعطیل
و ۸۵ فٹ لمبا - سوٹ جوڑا - بیرونی دیوارا ورانت پر گربه گرمی کی درمیان جنہیں رین تفریا + ۲ خطی تھی اور نہ کوٹ کوٹ کر بیر بہے چونکہ وہ اوپر کی منزل اور برج کی بنیاد اسی کو مضبوط بنایا تها۔ مرون بیل تول میں جین مندر کا نہایت ہی عمدہ نمونہ ہے اور لن صاحب اس سے بہت محفواتے تھے چنان کن صاحب کی کتاب میں سے زیلکا بیان بطور خلاصہ کے کہتا ہوں ۔ چندر گری پهاڑی کی پہلو یہ پندرہ بتیاں بنی ہوئی ہیں۔ وہ سب ڈریوٹی طرز کی ہے اورزولیشن کی سی انیں سے ہر ایک میں روئی کو ٹریوں کے نشان نے مرے ہیں۔ اور ان میں سکہ نہیں
ہے ۔ جوشهای چینی مکانات میں عام ہے الور کے سوائے باہر کی طرن شمالی بینی سندروں سے زیاده نقش ہیں شمالی سمندروں کی بیرونی دیواریں بالکل من ہیں۔ جنوبی مندروں میں عمونا بالاتر ہو رہا ہے اور اس میں نقش و نگار |
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri