________________
۹۸
کو اس سے منع کیا اور جو بو دہ جینی نہیں ہوئے تھے وہ جلا دیلان کر کے کا نڈی تک لٹکا میں ہدیے گئے جہاں ابتک لاکھوں بردہ ہیں۔ ایک باہمی اتفاق سے کھل گیا تھا اس نے بودھ مت کی کتابوں کو پیروں میں دا گر جین مت کے شاستروں کو سر پر ادھایا۔ اکلنگ مہاراج ملکوں میں ہو دیوں کے ساتہ بحث کرتے پھرے ۔ بودھ لوگ نار گیا کی طرف سے کاپنی دیش میں تیسری صدی میں میں آۓ ہے اور پانسو بستک بودھ دہم کا وہاں خوب ڈنکا بجا۔ شہ کے قریب اکلنک دیو نے بحث کے کے ذریہ سے بر دسیوں کا نشٹ کر کے سب جگہ چین نسب پھیلایا ۔ اکلک دیوکر بیٹے کی پر وہی ملی ہوئی تھی۔ نہار شاستر میں ان کو نہایت مہارت بتنی سرد تری کہ ترقی پیار چھول کا پر یہ کمل مارٹنڈ وغیرہ اونہوں نے بنائے اور راج بازتک النکار باری برای اشلوکوں کی تت واترپیوتر کے چکا اونہوں نے بنا ہے ۔اکلنگ اسٹیر وغیر بہت سے شاشترا دنہوں نے بنائے ہیں۔
اس کے بور شپ میں کا دمال چندر کا حال دیا ہوا ہے میز مذہب والے اس کی ایک تحریر سے ہواؤں نے اپنے گھر کے دروازہ پر کہ کر لگا دی تی سخت ناراض ہو گئے تھے ۔ اس محتہ پر میں اوسے خود وشنو۔ بودھ کے پیروکار پیا اور کیلا کی جہالت ظاہر کی تھی ۔ اس کے بعد اندر نندی اور پر دادی مال کا حال ہے ۔ ایک فقرہ لکہا ہے جس سے اس نام کی وجہ اتمی معلوم ہوتی ہے ۔ اس کے سنتے ہیں مخالف بولنے والوں کا شکست دینے والا ۔ یہ منے راجہ کریشن کو سنا ہے گئے تھے۔ کرشن راجہ راشٹر کوٹ یارت خاندان کا راجہ تھا۔ اسی نام کا ایص تھا جس کرا کال درش کہتے ہے۔ جے ساکھا سمتی سے سم ۸۳ رینی سے 22 7 تک حکومت کی۔ اس سکھ انداز یا دیر ہوا ۔ وہ جین مت کا بہت پابند تھا ۔جب وہ پیا کرتا تھا توفر آدمیوں نے اسکے کانوں کو گھاس سے تمہید ڈالا یا ہی کھو کراس کی
Courtesy Sarai (CSDS). Digitized by eGangotri